پندرھویں قسط

198 12 2
                                    

#Do_not_copy_paste_without_my_permission
#حصارِ_یار
#رابعہ_خان
#پندرھویں_قسط

وہ قدم قدم چلتا عین ان کے سامنے آرکا تھا۔ پھر ان کا نرم مسکراتا چہرہ دیکھ کر اس کا اپنا چہرہ بھی انتہاٸ نرم پڑگیا۔

”بیٹھو۔۔“

ہاتھ سے اسے صوفے کی جانب اشارہ کیا اور پھر آگے بڑھ کر سامنے رکھے ٹیبل پر پڑی چاۓ بنانے لگے۔ ولی خاموشی سے بیٹھ گیا۔۔

”کیسے ہو۔؟ اصغر بتارہا تھا کہ پچھلے کٸ دنوں سے کافی پریشان تھے تم۔۔ خیریت ہے ناں سب۔۔؟“

انہوں نے کپ اس کے آگے رکھا تو اس نے سنجیدگی سے انہیں دیکھا۔۔

”آپ چاۓ بہت اچھی بناتے ہیں سر، بالکل اصغر جیسی۔۔“

اس کی بات پر حسن مسکراۓ تھے۔ وہ جانتے تھے کہ ولی اتنی آسانی سے کچھ بھی یوں بتانے نہیں بیٹھ جاتا تھا۔۔

”جانتا ہوں۔۔ اب جیسا باپ ہوگا  بیٹا بھی تو ویسا ہی ہوگا ناں۔۔ خیر تم کہو کیسے ہو۔۔؟ کام۔۔ حویلی۔۔ سب ٹھیک ہے ناں۔۔؟؟“

وہ بہت ہلکے پھلکے انداز میں پوچھ رہے تھے پھر بھی ان کے انداز کی احتیاط بخوبی محسوس کی جاسکتی تھی۔ اس نے چاۓ سے ایک گھونٹ لیا پھر کپ سامنے ٹیبل پر رکھ کر انہیں دیکھا۔۔

”سب ٹھیک ہے سر، لیکن آپ نے مجھے یہاں کیوں بُلوایا ہے۔۔؟ ہم ایسی جگہوں پر ایسے ہی نہیں ملتے۔ یقیناً کچھ ایسا ہے جو ہلکا پھلکا نہیں ہے۔۔“

حسن کی مسکراتی نظریں جو اس کے چہرے پر جمی تھیں ان میں ہلکی۔۔ بہت ہلکی سی چبھن اتری۔۔

”امل زمان کون ہے ولی۔۔؟؟“

”کیا پوچھا آپ نے۔۔؟؟“

اسے لگا اس نے غلط سن لیا ہے۔ بے یقینی سے آنکھیں کھولے وہ حسن کا اب کے انتہاٸ خوفناک حد تک سنجیدہ چہرہ دیکھ رہا تھا۔۔

”میں نے پوچھا امل زمان کون ہے۔۔؟“

”آپ کو کس نے بتایا ہے۔۔؟“

اس کی آواز کسی کنویں سے آرہی تھی۔۔ اپنے راز کا کھل جانا۔۔! اسکا وجود پل میں سنسنا اُٹھا تھا۔۔

”ہاشم نے۔۔“

اس کے سر پر گویا دھماکہ ہوا تھا۔۔ پھٹی پھٹی نگاہوں سے حسن کا چہرہ تکتا وہ سفید پڑتا جارہا تھا۔۔

”مجھے ہاشم نے بتایا ہے کہ تم کسی لڑکی سے محبت کرتے ہو اور اس لڑکی کا نام ہے امل زمان۔۔ شیخ زمان نظر کی بیٹی۔۔ اب بولو۔۔ کیا سچ ہے۔۔؟ کیا واقعی وہ لڑکی تمہاری زندگی میں ہے یا پھر یہ بھی کوٸ ٹریپ ہے ہاشم کو پھنسانے کا ۔۔؟؟“

حصارِ یارWhere stories live. Discover now