ہندکو
ہندکو | |
---|---|
Hindko Panjistani | |
ہندکو | |
ہندکو شاہ مکھی میں | |
مقامی | پاکستان |
علاقہ | ضلع پشاور، ضلع کوہاٹ، ہزارہ، خیبر پختونخوا، سطح مرتفع پوٹھوہار، پنجاب، پاکستان، آزاد کشمیر |
مقامی متکلمین | 31 لاکھ (2016)[1] |
لہجے |
|
شاہ مکھی | |
زبان رموز | |
آیزو 639-3 | کوئی ایک: hnd – جنوبی ہندکو hno – شمالی ہندکو |
گلوٹولاگ | hind1271 [2] |
ہندکو یا ہندکو زبان، اسے بعض ماہرین ہندکو لہجہ قرار دیتے ہیں۔ جو زبانوں کے ہند آریائی خاندان کے ذیلی زمرے لاندھا میں شامل ہے۔ اس زبان کو بولنے والے ہندکوان کہلاتے ہیں۔ یہ زبان پاکستان، شمالی ہندوستان اور افغانستان کے ہندکی علاقوں میں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ لفظ ہندکو کا لفظی مطلب ہند کے پہاڑوں کا ہے، یہ نام فارس کے علاقوں میں تمام ہمالیہ کے سلسلے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ فارسی زبان کے تحت لفظ ہند کا مطلب دریائے سندھ سے متعلق علاقوں اور کو سے مراد پہاڑ لی جاتی ہے۔ ہندکو کو اسی تناسب سے ہندوستان کی زبان سے موسوم کیا جاتا ہے۔ ہندکو کی اصطلاح قدیم یونانی علمی حلقوں میں بھی پائی جاتی رہی ہے، جس سے مراد حالیہ شمالی پاکستان اور مشرقی افغانستان کے پہاڑی سلسلے لیے جاتے ہیں۔ یہ زبان پاکستان میں خیبر پختونخوا کے ایبٹ آباد،مانسہرہ،ہری پور،بٹگرام، پشاور، کوہاٹ، جبکہ صوبہ پنجاب کے علاقوں اٹک اور پوٹھوہار اور آزاد کشمیر کے بیشتر علاقوں جیسے پونچھ،باغ،مظفر آباد،وغیرہ میں بولی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق چالیس لاکھ لوگ اس زبان کو بول اور سمجھ سکتے ہیں۔ اس زبان کو بولنے والوں کا کوئی بھی خاص حوالہ نہیں ہے۔ یہ مختلف قومیتوں اور علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں اور عام طور پر انتہائی بڑے قبیلوں میں بٹے ہوئے ہیں۔ لیکن ہزارہ ڈویژن کے علاقوں ہری پور، ایبٹ آباد اور مانسہرہ میں انھیں ہزارے وال ہزارہ ڈویژن کی نسبت سے پکارا جاتا ہے۔ پشاور شہر میں اس زبان کو بولنے والوں کو پشاوری یا خارے کے نام سے پکارا جاتا ہے جس کا مطلب پشاور شہر کے آبائی ہندکوان لیا جاتا ہے۔کہا جاتا ہے کہ پاکستان آزاد ہونے سے پہلے ریاست امب پہ تنولی قبیلہ کی حکمرانی تھی۔اور ہندکو یہاں پے سو فیصد بولی جاتی تھی۔اب بھی خیبرپختونخوا میں ہندکو بولنے والا سب سے بڑا قبیلہ تنولی ہے۔
ہندکو کے لہجے
[ترمیم]ہند کو کے تیرہ لہجے ہیں
شمالی ہندکو
[ترمیم]١۔ ایبٹ آباد ہندکو
٢۔گلیات ہندکو
٣۔ ہری پور ہندکو
٤۔ مانسہرہ ہندکو( تیکوں، میکوں)
٥۔ تنولی ہندکو
٦۔ اسلام آباد ہندکو
جنوبی ہندکو
[ترمیم]٧۔ پشاوری
٨۔ چھاچھی
٩۔ گھیٻی
١٠۔ کوہاٹی ہندکو
١١۔ پشاوری دیہاتی ہندکو
١٢۔ دھنی
١٣۔ اعوانکاری
1947 میں دہلی اور اس کے نواحی علاقوں سے 72لاکھ ہریانوی اور لطیف اردو بولنے والے مہاجرین جنوبی پنجاب، کراچی اور مشرقی سندھ میں آباد ہوگئے۔ پاکستان میں 1947 سے تاحال مردم شماری میں ان کا تخمینہ دوہری مادری زبان کے قانون سے نہیں لگایا گیا۔ لیکن اعداد و شمار کے مطابق یہ تقریبا ڈیڑھ کڑوڑ سے زائد ہے، جو پاکستان کی آبادی کا قریباّ 6.25 فیصد ہے۔== حوالہ جات ==
- ↑ سانچہ:E20, citing the 2014 World Factbook.
- ↑ ہرالڈ ہیمر اسٹورم، رابرٹ فورکل، مارٹن ہاسپلمتھ، مدیران (2017ء)۔ "Hindko"۔ گلوٹولاگ 3.0۔ یئنا، جرمنی: میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ فار دی سائنس آف ہیومین ہسٹری
- مضامین جن میں hnd زبان کا متن شامل ہے
- مضامین مع بلا حوالہ بیان از November 2016ء
- ISO language articles citing sources other than Ethnologue
- ہند ایرانی زبانوں کے سانچے
- آزاد کشمیر کی زبانیں
- بھارت کی زبانیں
- پاکستان کی زبانیں
- پنجاب (پاکستان) کی زبانیں
- پنجابی زبان
- پنجابی کے لہجے
- جنوب ہند۔آریائی زبانیں
- خیبر پختونخوا کی زبانیں
- شمال مغربی ہند۔آریائی زبانیں
- ہند۔آریائی زبانیں
- جموں و کشمیر کی زبانیں