مندرجات کا رخ کریں

چوٹیاری بند

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
چوٹیاری بند
باضابطہ نامچوٹیاری بند
ملکپاکستان
مقاماچھرو تھر، (سفید صحرا) ضلع سانگھڑ، سندھ، پاکستان
مقصدذخریہ
درجہمستعمل
تعمیر کا آغاز1994ء (1994ء)
تاریخ افتتاحدسمبر 2002ء (2002ء-12)
تعمیری اخراجات1.5 ارب پاکستانی روپے (تخمینا. 26.3 ملین امریکی ڈالر)
Operator(s)سندھ اریگیشن ایند ڈرینیج اتھارٹی (سیڈا) [1]
ذخیرہ آب
Createsچوٹیاری واٹر ریزرویئر
کل گنجائش0.75 million acre feet (MAF)[2]
فعال گنجائش0.67 MAF[3]
سطح کا رقبہ18,000 ہیکٹر (44,000 acre)
160 کلومربع میٹر (1.7×109 فٹ مربع)
زیادہ سے زیادہ لمبائی16 کلومیٹر (52,000 فٹ)
زیادہ سے زیادہ چوڑائی13 کلومیٹر (43,000 فٹ)
زیادہ سے زیادہ پانی کی گہرائی45 فٹ (14 میٹر)

چوٹیاری ڈیم انگریزی (Chotiari) مصنوعی طور پر بنا ہوا پانی کا چھوٹا سا ڈیم ہے جو ضلع سانگھڑ، سندھ، پاکستان کے شہر سانگھڑ سے 35 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔یہ ڈیم6 بلین کی لاگت سے 2002ء میں تعمیر کیا گیا۔اس ڈیم کی تعمیر کا اہم مقصدایل بی او ڈی کے خراب پانی کو خارج کرنا ہے۔ ڈیم کو 750،000 مربع ایکڑ پانی جمع کرنے کی گنجائش کے لیے 24،300 ایکڑ کی ایراض پر بڑھایا گیا۔ اس ڈیم بننے سے پہلے یہ علاقہ چھوٹی چھوٹی جھیلوں پر مشتمل تھا جن کو نارا کینال سے پانی ملتا تھا۔اس علاقے میں جھنگل کے جانور اور پرندے ہوتے تھے مگر ایل بی او ڈی کے خراب پانی کی وجہ سے علاقہ متاثر ہوا ہے۔[4][5][6]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "سندھ اریگیشن ایند ڈرینیج اتھارٹی"۔ sida.org.pk۔ 20 مئی 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2018 
  2. HABIBULLAH MAGSI (May 17, 2010)۔ "WATER RESERVOIRS - CHOTIARI AFFECTEES: IN THE SEARCH OF CONFLICT RESOLUTION"۔ www.pakistaneconomist.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مئی 2017 [مردہ ربط]
  3. "Preparation of Regional Plan for Left Bank of Indus Proposed Project on Rehabilitation of Deh Akro – II And Chotiari Wetland Complex" (PDF) (بزبان انگریزی)۔ SINDH IRRIGATION AND DRAINAGE AUTHORITY۔ 2012۔ 04 دسمبر 2022 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مئی 2017 
  4. "آرکائیو کاپی"۔ 20 مئی 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2018 
  5. http://www.pakistaneconomist.com/pagesearch/Search-Engine2010/S.E385.php[مردہ ربط]
  6. https://www.dawn.com/news/670269/chotiari-reservoir-affectees