نادیہ جمیل
نادیہ جمیل | |
---|---|
نادیہ جمیل | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 19 اکتوبر 1980ء پاکستان |
قومیت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | اداکارہ، میزبان |
کارہائے نمایاں | "اور زندگی بدلتی ہے"، "جانے انجانے"، "دمسا"، "در شوار" ڈراموں کی اداکارہ |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
نادیہ جمیل (پیدائش: 19 اکتوبر 1980ء) (انھیں نادیہ فضل جمیل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) ایک پاکستانی اداکارہ اور میزبان ہیں جو "بالو ماہی"، "بے حد" اور "دمسا" ڈراموں میں اداکاری کی وجہ سے مشہور ہیں،دمسا بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق ایک کہانی ہے۔[1][2][3][4]
حالات زندگی
[ترمیم]نادیہ بہت صاف گو ہیں۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ میں انکشاف کیا کہ وہ بچپن سے لے کر جوانی تک چار بار جنسی ہراسانی کا نشانہ بن چکی ہیں۔ پہلی بار محض 4 برس کی عمر میں نشانہ بنی تھیں۔ دوسری بار 9 برس، تیسری بار 17 اور چوتھی بار 18 برس کی عمر میں۔انھیں کم عمری میں جنسی ہراسانی کے غم سے نکلنے میں کئی سال لگے، وہ کافی وقت تک ڈپریشن، خوف، صدمے اور شدید عذاب میں مبتلا رہیں۔ جنسی ہراسانی کا نشانہ بننے کی وجہ سے وہ شرمندگی میں رہتی تھیں، انھیں کسی طرح کی خوشی سے کوئی سروکار نہیں تھا، وہ ایک درد کی کیفیت میں رہتی تھیں۔ [5]
مشکل حالات اور زندگی کا مقابلہ کیا اور شفا و راحت کی جانب آئیں، اب وہ آگے بڑھ رہی ہیں [5]
ابتدائی حالات
[ترمیم]نادیہ 19 اکتوبر 1980 کو لندن میں پیدا ہوئی تھیں لیکن وہ نو سال کی عمر میں لاہور چلی گئیں۔
تعلیم
[ترمیم]انھوں نے اپنی تعلیم کنوینٹ آف جیسس اینڈ مریم، لاہور سے کی۔ انھوں نے انگریزی ادب میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ نادیہ نے امریکا کے ہیمپشائر کالج سے ڈراما اور تخلیقی تحریر میں بیچلر کیا۔ انھوں نے ایلگھینی کالج سے بھی تعلیم حاصل کی۔ انھوں نے لندن کے جی گلوب تھیٹر میں اپنی بین الاقوامی فیلوشپ بھی مکمل کی۔[6][7][8]
ازدواجی زندگی
[ترمیم]ان کی شادی، علی پرویز سے ہوئی ہے اور ان کے دو بیٹے راکے اور میر ولی ہیں۔[9]اس کے علاوہ انھوں نے 6 بے سہارا بچوں کو گود بھی لیا ہے ۔ [5]
کینسر
[ترمیم]اپریل 2020 میں، نادیہ کو چھاتی کے کینسر کی تشخیص ہوئی جس کی بعد ازاں کامیاب سرجری کی گئی۔[10][11][12][13][14][15] نادیہ نے ایک ویڈیو "الوداع" میں بھی کام کیا ہے جو کینسر سے متعلق آگاہی مہم کے بارے میں ہے۔[16]
پیشہ ورانہ زندگی
[ترمیم]نادیہ ایک پاکستانی اداکارہ ہیں اور گذشتہ دو دہائیوں سے اداکاری اور میزبانی کا کام کر رہی ہیں۔ انھوں نے اپنے کیریئر کا آغاز 1990 کی دہائی میں کیا تھا۔[17][18][19]
فلاحی خدمات
[ترمیم]نادیہ، سنجن نگر اسکول کی ایک ٹرسٹی ہیں، جو رضا کاظم کا مالی طور سے محروم لڑکیوں کے لیے اسکول ہے۔ انھوں نے الحمرا میں ان کے ساتھ تھیٹر کا منصوبہ پیش کیا۔ وہ گرلز رائزنگ کے سفیر کی حیثیت سے بھی کام کرتی ہیں، یہ منصوبہ جو لڑکیوں کی تعلیم کے بارے میں شعور اجاگر کرتا ہے۔ وہ تھیٹر اور ڈراما پڑھاتی ہیں اور آکسفورڈ یونیورسٹی پریس، ایچی سن، کڈز کیمپس جیسے انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ چند پروجیکٹس پر کام کر رہی ہیں۔ نادیہ جمیل نے زمانے کے ستائے ہوئے چھ بچوں کو گود لے رکھا ہے، جن کی وہ بہت اچھی طرح سے پرورش کررہی ہیں، عمدہ تعلیم دلارہی ہیں.[5]
نادیہ بچوں کے تحفظ اور لاوارث اور بے سہارا بچوں کی بحالی کی ہر کوشش میں پیش پیش رہتی ہیں۔ انھوں نے پنجاب چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں این ایل پی ماسٹر ٹرینر کے طور پر کام کیا، بچوں کے خلاف بہت سے جرائم میں مجرموں کو سزا دلانے کے لیے سرگرم کردار ادا کیا. سنجن نگر اسکول کی ٹرسٹی بھی ہیں، جو رضا کاظم نے غریب لڑکیوں کو ایلیٹ اسکولوں جیسی تعلیم اور دوسری سہولیات دینے کے لیے قائم کیا ہے۔[5]
قابل ذکر کام
[ترمیم]- مجھے جینے دو [20]
- پتلی گھر [21]
- رات چلی ہے جھوم کے [22]
- دمسا (2019) [23]
- میری جان [24]
- در شہوار [25][26]
- بے حد[27][28]
- میرے پاس پاس [29]
- بیوٹی پارلر (1997) [30]
- اور زندگی بدلتی ہے [31]
- لوریلی[32][33]
- دھوپ چھاؤں [34][35]
- کالی شلوار (2007) [36]
- دا گھوسٹ [37]
- کہانیاں[38]
- جانے انجانے[39]
- دنیا نیوز پر "جاگو دنیا"[40]
- بالو ماہی[41][42]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Nadia Jamil"۔ IMDb
- ↑ "Nadia Jamil and Sania Saeed team up after 15 years - The Express Tribune"۔ 25 May 2014
- ↑ "Nadia Jamil allegedly refused service at Italian restaurant in UK - The Express Tribune"۔ 23 August 2017
- ↑ "Nadia Jamil is coming back to silver screen in a major role"۔ Daily Pakistan Global (بزبان انگریزی)۔ 30 نومبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2018
- ^ ا ب پ ت ٹ "نیک نادیہ"۔ FaceBook - Muhammad Aslam (Journilst)۔ 10-Sep-2022
- ↑ "Nadia Jamil Reveals How Maryam Nawaz Used to Bully Her [Video]"۔ Lens۔ 31 October 2019
- ↑ "Nadia Jamil"۔ Pakistani.PK
- ↑ "The Tribune, Chandigarh, India - Chandigarh Stories"۔ www.tribuneindia.com
- ↑ "Interview: Nadia Jamil"۔ Newsline (بزبان انگریزی)
- ↑ "Nadia Jamil diagnosed with breast cancer"
- ↑ Images Staff (5 April 2020)۔ "Nadia Jamil is recovering well post breast cancer surgery"۔ Images (بزبان انگریزی)
- ↑ "Nadia Jamil diagnosed with breast cancer, grade 3 tumour"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 3 April 2020
- ↑ "Stack Path"۔ newspakistan.tv
- ↑ "Nadia Jamil denounces 'colonial' beauty standards"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 5 October 2020
- ↑ "Years behind bars worse than a minute ending with death: Nadia Jamil"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 13 September 2020
- ↑ "Salman Ahmed vows to continue work for women rights"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)
- ↑ "Nadia Jamil speaks out about childhood abuse | SAMAA"۔ Samaa TV
- ↑ "I was four the first time I was sexually abused: Nadia Jamil"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 14 January 2018
- ↑ "Bollywood Movie Actress Nadia Jamil Biography, News, Photos, Videos"۔ nettv4u (بزبان انگریزی)
- ↑ Ifrah Salman (7 September 2017)۔ "Mujhay Jeenay Doh is all set to go on air from 11th of September on Urdu 1"۔ HIP (بزبان انگریزی)۔ 13 اپریل 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 دسمبر 2020
- ↑ "Nadia Jamil — A Lady with Grit and Grace"۔ Daily Times۔ 6 August 2020
- ↑ Hasan Zaidi (30 June 2002)۔ "Raat Chali Hai Jhoom Ke"
- ↑ Syed Omer Nadeem (29 November 2019)۔ "Damsa delves into a very important issue"۔ ARY Digital
- ↑ Bushra Rubab۔ "Nadia Jamil Criticized 'Colonial Beauty Standards'"۔ Showbiz Pakistan
- ↑ "Review: The promising 'Durre-Shehwar'"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 22 March 2012
- ↑ "Nadia Jamil calls out 'racist brand' behind Samina Peerzada's show"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 21 June 2019
- ↑ "Nadia Jamil Is Ready To Rock Her 'Bald Head & Browless Face' With A Smile"۔ Parhlo Pink۔ 12 July 2020۔ 13 اپریل 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 دسمبر 2020
- ↑ "Nadia Jamil: I love everything about Indian cinema - Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)
- ↑ "Meray Paas Paas (TV Mini-Series 2007– ) - IMDb"
- ↑ "Beauty Parlor (1997) - IMDb"
- ↑ Amir Mirza (26 January 2014)۔ "Nadia Jamil: On art and avoiding egomaniacs"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)
- ↑ Magazine Youlin۔ "Lorilei: A Study In Grace - Aiza Azam - Youlin Magazine"۔ www.youlinmagazine.com (بزبان انگریزی)
- ↑ "Lorilei"۔ The Friday Times۔ 6 June 2014[مردہ ربط]
- ↑ S. Ravi (2 November 2014)۔ "Of man and woman"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)
- ↑ "For Nadia Jamil, it's Indian films over Indian soaps"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 7 November 2014
- ↑ "On his 61st death anniversary, Manto lives on - Entertainment - Dunya News"۔ dunyanews.tv
- ↑ "Nadia Jamil to appear in upcoming drama serial 'Damsa'"۔ Daily Times۔ 6 July 2019
- ↑ Magazine Youlin۔ "A Candid Conversation with Sania Saeed - Syed Abbas Hussain - Youlin Magazine"۔ www.youlinmagazine.com (بزبان انگریزی)
- ↑ "Every time Haseena Moin inspired us with her drama serials"۔ Daily Times۔ 21 February 2019
- ↑ "Nadia Jamil Biography | Tv.com.pk"۔ www.tv.com.pk
- ↑ "Nadia Jamil on teaching voice modulation to 'Balu Mahi' actors"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 10 February 2016
- ↑ "Nadia Jamil is training Balu Mahi's cast"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)