محمد سید طنطاوی
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: محمد سيد طنطاوي) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 28 اکتوبر 1928ء [1][2][3][4] سوہاج [5] |
||||||
وفات | 10 مارچ 2010ء (82 سال)[6][1][2][3][4] مصر |
||||||
وجہ وفات | دورۂ قلب | ||||||
مدفن | جنت البقیع [7] | ||||||
شہریت | مصر | ||||||
مناصب | |||||||
امام اکبر (49 ) | |||||||
برسر عہدہ 1996 – 2010 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ الازہر | ||||||
تعلیمی اسناد | ڈاکٹریٹ [8] | ||||||
پیشہ | فقیہ ، محدث ، الٰہیات دان [9]، استاد جامعہ ، سیاست دان ، مصنف | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی [2] | ||||||
آجر | جامعہ الازہر | ||||||
درستی - ترمیم |
محمد سید طنطاوی (ولادت: 28 اکتوبر 1928ء - وفات: 10 مارچ 2010ء) مصر کے مشہور ادارہ جامعہ الازہر کے سابق سربراہ تھے۔ شیخ طنطاوی کو سنہ 1996ء میں جامعۂ الازہر کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ طنطاوی حقوق نسواں جیسے معاملات میں آزاد خیالی کے حوالہ سے کافی مشہور ہوئے۔ مارچ دو ہزار دس میں سعودی عرب میں دل کا دورہ پڑنے سے ان کا انتقال ہوا۔
ولادت اور تعلیم
[ترمیم]شیخ عبد الحمید عبد اللہ بہلول 14 جمادی الاول 1347 ھ (28 اکتوبر 1928ء) کو صوبہ سوہاج کے گاؤں سلیم مشرقی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنے گاؤں میں ابتدائی تعلیم حاصل کی اور قرآن پاک حفظ کیا۔ پھر 1944 میں معہد الاسکندریہ دینی میں داخل ہوئے۔ ثانوی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے جامعہ ازہر کی كلية اصول الدین میں داخلہ لیا اور 1958 میں وہاں سے فارغ التحصیل ہوئے۔ 1959 میں تدریس کے لیے تخصص حاصل کیا اور 5 ستمبر 1966 میں تفسیر اور حدیث میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری ممتاز حیثیت سے حاصل کی۔[10]
مناصب شیخ عبد الحمید عبد اللہ بہلول
[ترمیم]- 1960: امام، خطیب اور مدرس کے طور پر وزارت اوقاف میں کام کیا۔
- 1968: جامعہ ازہر کی كلية أصول الدين میں مدرس کے طور پر کام شروع کیا۔
- 1972: اسیوط میں كلية أصول الدين کے تفسیر کے شعبہ میں معاون استاد مقرر ہوئے، اور پھر 4 سال کے لیے لیبیا میں تدریس کے لیے بھیجا گئے۔
- 1976: اسیوط کی كلية أصول الدين میں تفسیر کے شعبہ میں استاد اور بعد میں اس کالج کے ڈین مقرر ہوئے۔
- 1980: سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ میں اسلامی یونیورسٹی میں تفسیر کے شعبہ کے سربراہ کے طور پر کام کیا۔
- 1986: 28 اکتوبر کو مفتي دیار مصر مقرر ہوئے، اور اس سے پہلے انہوں نے تدریس کی خدمات انجام دی تھیں۔
- 1996: 27 مارچ کو صدرِ مصر کے فرمان کے ذریعے شیخ الأزہر مقرر ہوئے۔
مؤلفات
[ترمیم]- «التفسير الوسيط للقرآن الكريم» ويبلغ زهاء خمسة عشر مجلدًا وأكثر من سبعة آلاف صفحة
- «بنو إسرائيل في القرآن والسنة» ويقع في مجلدين تزيد صفحاته عن ألف صفحة
- «معاملات البنوك وأحكامها الشرعية»
- «الدعاء»
- «السرايا الحربية في العهد النبوي»
- «القصة في القرآن الكريم»
- «آداب الحوار في الإسلام»
- «الاجتهاد في الأحكام الشرعية»
- «أحكام الحج والعمرة»
- «الحكم الشرعي في أحداث الخليج»
- «تنظيم الأسرة ورأي الدين فيه»
- «مباحث في علوم القرآن الكريم»
- «العقيدة والأخلاق»
- «الفقه الميسر»
- «عشرون سؤالا وجوابًا»
- «فتاوى شرعية»
- «المنهج القرآني في بناء المجتمع»
- «رسالة الصيام»
- «المرأة في الإسلام» بالمشاركة[11]
وفات
[ترمیم]شیخ عبد الحمید عبد اللہ بہلول 10 مارچ 2010 کو ریاض میں دل کے دورے سے انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 81 سال تھی۔ ان کی نماز جنازہ مسجد نبوی میں ادا کی گئی اور انہیں جنت البقیع میں دفن کیا گیا۔[12]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/10334599X — اخذ شدہ بتاریخ: 28 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب پ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb145716316 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/tantawi-muhammad-sayyid — بنام: Muhammad Sayyid Tantawi — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/26133 — بنام: Muḥammad Sayyīd Ṭanṭāwī
- ↑ http://www.nytimes.com/2010/03/11/world/middleeast/11tantawi.html
- ↑ http://news.bbc.co.uk/2/hi/middle_east/8559397.stm
- ↑ https://web.archive.org/web/20100521053357/http://www.almasry-alyoum.com/article2.aspx?ArticleID=246889&IssueID=1706 — سے آرکائیو اصل
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/10334599X — اخذ شدہ بتاریخ: 30 مارچ 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/10334599X — اخذ شدہ بتاریخ: 25 جون 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ أعلام وشخصيات مصرية، الهيئة العامة للاستعلامات، دخل في 14 يوليو 2008 [مردہ ربط] آرکائیو شدہ 2011-10-02 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ وفاة شيخ الأزهر إثر أزمة قلبية بالرياض، أخبار البشير، دخل في 10 مارس 2010 آرکائیو شدہ 2016-10-21 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ وفاة شيخ الأزهر إثر أزمة قلبية بالسعودية، مصراوي، 10 مارس 2010 آرکائیو شدہ 2012-01-17 بذریعہ وے بیک مشین
بیرونی روابط
[ترمیم]- شيخ الأزهر: تبرع المسلم لبناء الكنائس جائز شرعاً، مصراوي، 20 أغسطس 2009
- فيديو:رأي شيخ الأزهر طنطاوي في جرافات إسرائيلية تهدم أجزاء من المسجد الأقصى یوٹیوب پر، يوتيوب
- شيخ الازهر، المطالبة بعزله والبحث عن اعذار یوٹیوب پر، برنامج الرأي الحر، قناة الحوار، فيديو، 11 ديسمبر 2008
- الحصاد المر لشيخ الأزهر طنطاوي، بقلم د. هاني السباعي مدير مركز المقريزي للدراسات التاريخية بلندن، 9 يناير 2004
- 1928ء کی پیدائشیں
- 28 اکتوبر کی پیدائشیں
- 2010ء کی وفیات
- 10 مارچ کی وفیات
- مصر میں موت
- اکیسویں صدی کے ائمہ کرام
- بیسویں صدی کے ائمہ کرام
- جنت البقیع میں مدفون شخصیات
- سنی فقہا
- عظیم الشان آئمہ الازہر
- فاضل جامعہ الازہر
- فضلاء جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ
- مصری ائمہ کرام
- مصری سنی مسلمان
- مفتی اعظم مصر
- مفتیان اعظم
- وفیات بسبب دورہ قلب