شفق
شفق (Twilight) زمین کے ماحول میں ہلکی روشنی ہے جو سورج کے افق سے نیچے جانے کے بعد جب سورج خود براہ راست نظر نہیں آ رہا۔
طلوع سحر اور شام کی وہ سرخی جو افق آسمان پر نمودار ہوتی ہے۔ اس کو دنیائے اسلام اور ھیئت اسلامی میں ایک خاص مقام حاصل ہے کیونکہ اس سے نماز کے دو اہم ترین اوقات کا تعین ہوتا ہے۔
البیرونی نے اپنی کتاب میں شفق کی تشریح کی ہے۔ صبح کے وقت پہلے روشنی کا ایک پتلا اور لمبا سا عمود نمودار ہوتا ہے جو اس مقام کے عرض بلد کے لحاظ سے افق کی جانب کم و بیش جھکا ہوا ہوتا ہے۔ اسے صبح کاذب یا الفجر الکاذب کہتے ہیں۔ اس کے بعد صبح صادق کا ظہور ہوتا ہے جو پہلے ہلکی سی سفید روشنی پرمشتمل ہوتی ہے پھر افق پر بتدریج پھیل کرہلال کی سی شکل اختیار کر لیتی ہے۔ اس سے نماز فجر کے وقت کے آغاز کی نشان دہی ہوتی ہے۔ اس کے بعد صبح کی سرخی نظر آنے لگتی ہے۔ بعینہ یہ مظاہر شام کو بھی نظر آتے ہیں صرف ان کی ترتیب برعکس ہوتی ہے۔
شافعی، مالکی اور حنبلی اس بات پر متفق ہیں کہ نماز مغرب کے وقت کا آخر اور نماز عشا کے وقت کا آغاز اس لمحے ہوتا ہے جب شفق الاحمر کی سرخ جھلک غائب ہوجاتی ہے لیکن امام ابو حنیفہ سفیدی کی جھلک پر اعتبار کرتے ہیں۔