مندرجات کا رخ کریں

سوری مزاحمت

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
 
سوری مزاحمت
سوری مزاحمت
سوری مزاحمت
پرچم

زمین و آبادی
سرکاری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P37) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حکمران
قیام اور اقتدار
تاریخ
عمر کی حدبندیاں

سوری مزاحمت (عربی: المعارضة السورية) ایک سیاسی ڈھانچے کا نام ہے جس کی نمائندگی سوری وطنی اتحاد (الائتلاف الوطني السوري) اور اس سے وابستہ سوری بشار مخالف گروہ کرتے ہیں جس کا متبادل عبوری سوری (شامی) حکومت کے طور پر بعض علاقہ جات پر کنٹرول ہے۔

معارضہ سوریہ کا وجود ان گروہوں سے عمل میں آیا، جن گروہوں نے شام (سوریہ) کے منازعات کے آغاز میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کیا اور اس کی بعثی حکومت کی مخالفت کی۔ شام کی خانہ جنگی سے پہلے، اصطلاح "معارضہ" (مخالفت / مزاحمت) کا استعمال روایتی سیاست دانوں کے لیے کیا گیا تھا، مثال کے طور پر وطنی ہم آہنگی کمیٹی برائے جمہوری تبدیلی (هيئة التنسيق الوطنية لقوى التغيير الديمقراطي)؛ یعنی وہ گروہ اور افراد جن کی بشار الاسد ریاست کے خلاف اختلاف کی تاریخ رہی ہے۔[1]

شامی مزاحمت شام کی تاریخ کا ایک اہم باب ہے جو عوامی جدوجہد، سیاسی عزم، اور مسلح مزاحمت کا عکاس ہے۔ یہ تحریک 2011ء میں عرب بہار کے تحت اس وقت شروع ہوئی جب عوام نے بشار الاسد کی آمرانہ حکومت کے خلاف آواز بلند کی۔ ابتدائی مظاہرے حکومتی ظلم و جبر کے خلاف ایک پرامن تحریک تھے، لیکن حکومت کی طرف سے شدید جبر نے اس تحریک کو ایک مسلح جدوجہد میں بدل دیا۔ مختلف گروہوں اور جماعتوں پر مشتمل شامی مزاحمت نے کئی سال تک شدید خانہ جنگی کے بعد 2024ء میں بشار الاسد کی حکومت کو معزول کر دیا اور دمشق پر قبضہ کر کے ایک عبوری حکومت قائم کی۔

اس تحریک میں جمہوریت پسند، قوم پرست، اور اسلامی تنظیمیں شامل تھیں، جنہوں نے اپنے اختلافات کے باوجود ایک مشترکہ مقصد کے لیے جدوجہد کی۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Yezid Sayigh۔ "The Syrian Opposition's Leadership Problem"۔ Carnegie Middle East Center (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2020