سوری عبوری حکومت
Appearance
شامی عبوری حکومت | |
---|---|
الحكومة السورية المؤقتة | |
نشان پَرچم | |
جائزہ | |
قیام | 18 مارچ 2013ء – 10 دسمبر 2024ء (11 سال تک) |
ریاست | شام (سوریہ) (معارضہ سوریہ) |
رہنما | عبد الرحمن مصطفی |
تقرر از | صدرِ ائتلاف سوریہ |
اہم عضو | کابینہ |
وزارتیں | 7 |
ذمہ دار | ائتلافِ سوریہ/شام (اتحادِ سوریہ/شام) |
صدر دفتر | اعزاز، شام[1] |
شامی عبوری حکومت یا سوری عبوری حکومت (Syrian Interim Government مخفف: SIG) شام میں ایک متبادل حکومت تھی، جو بشار الاسد کے مجموعی مخالفین جتھے، ائتلاف (اتحاد) وطنی سوریہ (الائتلاف الوطني لقوى الثورة والمعارضة السورية) کے ہاتھوں تشکیل دی گئی۔ عبوری حکومت بالواسطہ طور پر ملک کے کچھ علاقوں کو کنٹرول کرتی تھی اور بشار الاسد کے عرب جمہوریہ سوریہ کی مجلسِ وزرا کی حکم عدولی کرتے ہوئے بشار الاسد مخالف گروہ مزاحمتِ شام کی جانب سے تنہا قانونی حکومت ہونے کا دعوی کرتی تھی۔ شام (سوریہ) میں عبوری حکومت کا صدر دفتر صوبہ حلب کے شہر اَعزاز میں واقع تھا۔[2][3]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ SyriaSource by Hosam al-Jablawi Has the International Community Succeeded in Creating a Safe Zone in Syria After Years of War? آرکائیو شدہ 23 نومبر 2018 بذریعہ وے بیک مشین atlanticcouncil.org 17 April 2017
- ↑ Charles Lister (31 October 2017)۔ "Turkey's Idlib incursion and the HTS question: Understanding the long game in Syria"۔ War on the Rocks۔ 04 جون 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2017
- ↑ "Russia and Turkey Have Agreed to Create 'Safe Zones' in Syria, But Rebels Are Unimpressed"۔ Time۔ Associated Press۔ 3 May 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2017