مندرجات کا رخ کریں

سری لنکا کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 2008-09ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سری لنکا کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 2008-09ء
سری لنکا
پاکستان
تاریخ 20 جنوری – 5 مارچ
کپتان مہیلا جے وردھنے شعیب ملک
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ 2 میچوں کی سیریز 0–0 سے برابر
زیادہ اسکور تھیلان سماراویرا 469 یونس خان 313
زیادہ وکٹیں دلہارا فرنینڈو 2 عمر گل 9
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ سری لنکا 3 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گیا
زیادہ اسکور تلکارتنے دلشان 255 سلمان بٹ 162
زیادہ وکٹیں متھیا مرلی دھرن 6 عمر گل 10

سری لنکا کی کرکٹ ٹیم جنوری اور فروری 2009ء میں پاکستان کا دورہ کر رہی تھی۔ اکتوبر 2007ء میں جنوبی افریقہ کے دورے کے بعد یہ سیریز پاکستان کا پہلا ٹیسٹ دورہ تھا۔ [1] اس دورے کا اہتمام بھارت کے طے شدہ دورے کے متبادل کے طور پر کیا گیا تھا جسے بی سی سی آئی نے 2008ء کے ممبئی حملوں کے بعد منسوخ کر دیا تھا۔ اس دورے میں 3 ایک روزہ بین الاقوامی اور 2 ٹیسٹ شامل تھے۔ پاکستان میں دورہ کرنے والی کرکٹ ٹیموں کی حفاظت طویل عرصے سے مسئلہ بنی ہوئی تھی۔ مئی 2002ء میں نیوزی لینڈ نے اپنے ہوٹل کے باہر خودکش بم حملہ کے بعد پاکستان میں اپنی ٹیسٹ سیریز ترک کر دی۔ آسٹریلیا نے حفاظتی بنیادوں پر دورہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ سری لنکا کی ٹیم کو دورے پر آمادہ کرنے کے لیے حکومت پاکستان نے "صدارتی طرز کی سیکیورٹی" کا انتظام کرنے کی پیشکش کی جو وہ فراہم کرنے میں ناکام رہے، لاہور میں دوسرے ٹیسٹ کے دوران سری لنکا کی ٽیم پر دہشت گردانہ حملے میں نقاب پوش بندوق برداروں کا حملہ کیا۔ ٹیموں کی سیکورٹی کے 6 ارکان اور 2 دیگر شہری مارے گئے۔ کوئی کرکٹر ہلاک نہیں ہوا لیکن 5 زخمی ہونے کی فہرست میں شامل تھے جن میں سری لنکا کے کپتان مہیلا جے وردھنے اور ان کے نائب کمارسنگاکارا، اجنتھا مینڈس، تھیلان سماراویرا اور تھرنگا پراناویتانا شامل ہیں۔ 2015ء میں زمبابوے کے دورے تک یہ پاکستان میں کسی مہمان ٹیم کا آخری دورہ تھا۔


ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

[ترمیم]

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

[ترمیم]
20 جنوری 2009ء
سکور کارڈ
سری لنکا 
219 (45.2 اوورز)
ب
 پاکستان
220/2 (45.5 اوورز)
کمار سنگاکارا 40 (70 گیندیں)
راؤ افتخار انجم 4/42 (8.2 اوورز)
سلمان بٹ 100* (117 گیندیں)
متھیا مرلی دھرن 1/42 (10 اوورز)
 پاکستان 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
نیشنل اسٹیڈیم، کراچی
امپائر: نائجل لونگ (انگلینڈ) اور ندیم غوری (پاکستان)
بہترین کھلاڑی: سلمان بٹ (پاکستان)

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

[ترمیم]
21 جنوری 2009ء
سکور کارڈ
سری لنکا 
290/8 (50 اوورز)
ب
 پاکستان
161 (34.5 اوورز)
تلکارتنے دلشان 76 (88 گیندیں)
عمر گل 4/58 (9 اوورز)
سلمان بٹ 62 (87 گیندیں)
متھیا مرلی دھرن 3/19 (7 اوورز)
 سری لنکا 129 رنز سے جیت گیا۔
نیشنل اسٹیڈیم، کراچی
امپائر: اسد رؤف (پاکستان) اور نائجل لونگ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: تلکارتنے دلشان (سری لنکا)

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

[ترمیم]
24 جنوری 2009ء
سکور کارڈ
سری لنکا 
309/5 (50 اوورز)
ب
 پاکستان
75 (22.5 اوورز)
تلکارتنے دلشان 137 (139)
عمر گل 3/45 (9 اوورز)
عمر گل 27 (35)
نووان کولاسیکرا 3/17 (7 اوورز)
 سری لنکا 234 رنز سے جیت گیا۔
قذافی اسٹیڈیم، لاہور
امپائر: اسد رؤف (پاکستان) اور نائجل لونگ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: تلکارتنے دلشان

ٹیسٹ سیریز

[ترمیم]

پہلا ٹیسٹ

[ترمیم]
21–25 فروری 2009ء
سکور کارڈ
ب
644/7 ڈکلیئر (155.2 اوورز)
مہیلا جے وردھنے 240 (424)
دانش کنیریا 3/170 (46.2 اوورز)
765/6 ڈکلیئر (248.5 اوورز)
یونس خان 313 (568)
دلہارا فرنینڈو 2/124 (39 اوورز)
144/5 (31 اوورز)
کمار سنگاکارا 65 (66)
دانش کنیریا 2/35 (9.0 اوورز)
میچ ڈرا
نیشنل اسٹیڈیم، کراچی، پاکستان
امپائر: سٹیو ڈیوس (آسٹریلیا) اور سائمن ٹافل (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: یونس خان
  • تاریخ میں پہلی بار دونوں کپتانوں نے ایک ہی ٹیسٹ میں 200 یا اس سے زیادہ رنز کی اننگز کھیلی۔[2]
  • یہ تاریخ کا دوسرا ٹیسٹ ہے جس میں تین بلے بازوں نے ڈبل سنچریاں بنائیں۔[3] میچ میں دوسری ڈبل سنچری سری لنکا کے تھیلان سماراویرا کی تھی۔
  • خرم منظور اور سہیل خان (پاکستان) اور تھرنگا پراناویتانا (سری لنکا) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

دوسرا ٹیسٹ

[ترمیم]
1–5 مارچ 2009ء
سکور کارڈ
ب
606 (151 اوورز)
تھیلان سماراویرا 214 (338)
عمر گل 6/135 (37 اوورز)
110/1 (23.4 اوورز)
خرم منظور 59* (71)
اجنتھا مینڈس 0/21 (8 اوورز)
میچ ڈرا
قذافی اسٹیڈیم، لاہور، پاکستان
امپائر: سٹیو ڈیوس (آسٹریلیا) اور سائمن ٹافل (آسٹریلیا)

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Cricinfo – South Africa in Pakistan Test Series, 2007/08
  2. "Test matches: Batting records (filters: captaincy, innings score ≥ 200)"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 فروری 2009 
  3. "Test matches: Batting records (filter: 3 or more double centuries)"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 فروری 2009