زرعی معاشرہ
زرعی معاشرے سے مراد وہ معاشرہ ہے جس کی معیشت کی بنیاد زرعی پیداوار اور کھیت کھلیان ہو۔ زرعی معاشرے کی تعیین کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ کسی ملک کی مجموعی زرعی پیداوار کو دیکھ کر اندازہ لگایا جائے۔ زرعی معاشرے میں زراعت اور کاشتکاری حصول دولت کا بنیادی ذریعہ ہوتے ہیں۔ گوکہ ایسے معاشروں میں ذریعہ معاش کے طور پر دیگر ذرائع بھی اختیار کیے جاتے ہیں لیکن کاشتکاری اور زراعت کو زیادہ اہمیت حاصل ہوتی ہے۔ دنیا کے متعدد خطوں اور ممالک میں یہ زرعی معاشرہ تقریباً دس ہزار برس پہلے آباد ہوا اور آج بھی قائم ہے۔ معلوم انسانی تاریخ کے بیشتر ادوار میں یہی زرعی معاشرے انسانوں کی معاشرتی اور معاشی تنظیم کی سب سے مقبول شکل رہی ہے۔
تاریخ
[ترمیم]سنگی دور کے اواخر میں نئے سنگی دور کا انقلاب برپا ہوا اور انسانوں نے معاشرتی زندگی کے گذر بسر کے لیے شکار اور پھلوں کو چھوڑ کر کاشت کاری اور حیوانات پر انحصار کرنا شروع کیا۔ چنانچہ اسی کے نتیجے میں جو معاشرہ وجود میں آیا اسے زرعی معاشرہ کہا جاتا ہے۔ اس انقلاب کے بعد انسانوں کی مستقل شہری و تمدنی آبادیاں قائم ہوئیں جو بالآخر تہذیبوں اور ثقافتوں کے قیام کا باعث ہوئیں۔