مندرجات کا رخ کریں

رشید الدین فضل اللہ ہمدانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
رشید الدین فضل اللہ ہمدانی
(فارسی میں: رشیدالدین فضل‌الله همدانی ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1247ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ھمدان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 18 جولا‎ئی 1318ء (70–71 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تبریز   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایل خانی سلطنت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مورخ ،  طبیب ،  موجد ،  سیاست دان ،  سائنس دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی [2]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل طب   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں جامع التواریخ   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

رشید الدین طبیب (فارسی: رشیدالدین طبیب‎) (1247–1318) کو رشید الدین فضل اللہ ہمدانی (فارسی: رشیدالدین فضل‌اللہ همدانی‎) بھی کہا جاتا ہے۔[3] وہ 1247ء میں فارس کے مقام ہمدان میں پیدا ہوئے۔ وہ فارس کے وزیر اعظم بنے، تاریخ دان اور ماہر طبیعیات تھے۔[4] اُن کا تعلق ہمدان کے یہودی خاندان سے تھا۔ رشید الدین نے 30 سال کی عمر میں اسلام قبول کیا۔[5] ان کا سب سے بڑا کارنامہ ان کی تالیف جامع التواریخ ہے جو انھوں نے منگولیا کے ایل خانی بادشاہ اباقا خان کے کہنے پر 1306ء سے 1311ء کے درمیان مکمل کی۔ انھی ایل خانی بادشاہ محمد خدابندہ اولجایتو کو زہر دینے کی کے الزام میں 70 سال کی عمر میں 13 جولائی 1318ء کو پھانسی دے دی گئی۔

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب عنوان : Чувашская энциклопедия — ISBN 978-5-7670-1471-2 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://enc.cap.ru/
  2. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb121581225 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. "Rashid ad-Din". Encyclopædia Britannica. 2007. Encyclopædia Britannica Online. Accessed 11 April 2007.
  4. Morgan, D.O. (1994). "Rāshid Al-Dīn Tabīb". Encyclopaedia of Islam. Vol. 8 (2nd ed.). Brill Academic Publishers. pp. 145–148. ISBN 9004098348.
  5. George Lane, Genghis Khan and Mongol Rule,Hackett Publishing , 2009 p.121.