مندرجات کا رخ کریں

بیلاروس میں خواتین

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

بیلاروس میں خواتین کی جدید دور کی خصوصیات بیلاروس کی تاریخ میں پیش آنے والے واقعات سے تیار ہوئیں، خاص طور پر جب "خواتین کے لیے مساوی حقوق کا تصور پہلی بار 16ویں صدی کے آخر میں تیار اور ثابت ہوا"۔ 1588ء کا نام نہاد گرینڈ ڈچی چارٹر بیلاروسی تاریخ کی سب سے اہم قانونی دستاویزات میں سے ایک ہے یہ قانون کے تحت بیلاروسی خواتین کے وقار کا تحفظ کرتا ہے۔ بیلاروس میں خواتین اور بیلاروسی معاشرے میں ان کی شراکت کو ہر سال 8 مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر منایا جاتا ہے۔ [1]

آبادی

[ترمیم]

2000ء میں بیلاروس کی 53% آبادی خواتین پر مشتمل تھی۔ بیلاروسی خواتین کی 2017ء کی تخمینی اوسط عمر 43.1 ہے۔ [2] زیادہ تر بیلاروسی خواتین کی عمر 25-54 کے درمیان میں ہوتی ہے۔

بیلاروسی خواتین کی اوسط متوقع عمر تقریباً 74 سال ہے۔ [1]

معاشرے میں کردار

[ترمیم]

بیلاروس میں، صنفی کردار اب بھی بہت روایتی ہیں۔ خواتین کو تفویض کردہ ان میں سے کچھ کردار ملک کی پدرانہ ثقافت میں گہرائی تک جمے ہوئے ہیں۔ خواتین کے لیے ایک ذمہ داری، عام طور پر ماں یا بیوی بننا ہے، یہ اور کھانے پکانے کی ذمہ داریاں پوری کرنا ہے۔ مرد کے لیے اس کام کو انجام دینا ذلت سمجھا جاتا ہے۔ گھر کی دیکھ بھال اور بچوں کی پرورش بھی روایتی طور پر خواتین کو سونپی جاتی ہے۔ روایتی طور پر، 14 سال سے کم عمر بچوں کی دیکھ بھال اکثر ماؤں پر چھوڑ دی جاتی ہے اور باپ اکثر مداخلت نہیں کرتے۔ مردوں کو اکثر خواتین کے مقابلے میں زیادہ طاقتور سمجھا جاتا ہے کیوں کہ انھیں خاندان کا کمانے والا سمجھا جاتا ہے، جب کہ خواتین کو گھریلو کام اور بچوں کی دیکھ بھال کا کام سونپا جاتا ہے۔ بیلاروس میں خواتین سمیت بہت سے لوگ خواتین کی غیر مساوی حیثیت کو سماجی ناانصافی نہیں سمجھتے۔ اس کے نتیجے میں خواتین کے حقوق [1] ان کے لیے اہم نہیں ہیں۔

صنفی حقوق

[ترمیم]

بیلاروس میں شادی شدہ خواتین ذاتی اور نجی جائداد، آمدنی، سرمایہ کاری اور ان کے ذریعہ کمائے گئے دیگر اثاثوں کو برقرار رکھنے کی حقدار ہیں۔ [1]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب پ ت Belarus، everyculture.com
  2. "The World Factbook — Central Intelligence Agency"۔ www.cia.gov (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2018 

بیرونی روابط

[ترمیم]