بادیہ بنی سعد
بادیہ بنی سعد وطن ہے رسول اللہ ﷺ رضاعی والدہ حلیمہ سعدیہ کاجو طائف کے قریب ہے جہاں آپ بچپن میں ٹھہرے تھے جہاں آپ نے ریوڑ بھی چرایا[1]
بادیہ کے معنی ہیں دشت مراد دشت بنی سعد کا وہ خوش قسمت علاقہ جہاں نبی کریم کا بچپن گذرا ۔
ایک مرتبہ آپ ﷺ نے خود فرمایا
إن من نعم الله علي التي لا تقدر، أني ولدت في قريش أشرف القبائل، وأني نشأت في بادية بني سعد، أصح المواطن بالحجاز[2]
یہ اللہ کا بڑا کرم ہے کہ اللہ نے مجھے سب سے اشرف قبیلہ قریش میں پیدا کیا اور میری پرورش دشت بنی سعد میں ہوئی جو حجازمیں بہترین جگہ ہے
پہلے دو سال ٹھہرے اور حلیمہ سعدیہ کہتی ہیں میں انھیں دوسال بعد مکہ میں لے کر آئی جب کہ میں دل سے چاہتی تھے کہ ان کی وجہ سے جو برکت مجھے حاصل ہے وہ ختم نہ ہو اس وقت مکہ میں وبا تھی مجھے آپ کی والدہ نے واپس لے جانے کو کہا پھر 6 سال کے بعد واپس لے کر آئی[3]
ایک دن آپ چراگاہ میں تھے کہ ایک دم حلیمہ کے ایک فرزند ضمرہ دوڑتے اور ہانپتے کانپتے ہوئے اپنے گھر پر آئے
اور اپنی ماں بی بی حلیمہ سے کہا کہ اماں جان! بڑا غضب ہو گیا، محمد ﷺ کو تین آدمیوں نے جو بہت ہی سفید لباس پہنے ہوئے تھے،چت لٹا کر ان کا شکم پھاڑ ڈالا ہے اور میں اسی حال میں ان کو چھوڑ کر بھاگا ہوا آیا ہوں۔ یہ سن کرحلیمہ اور ان کے شوہر دونوں بدحواس ہو کر گھبرائے ہوئے دوڑ کر جنگل میں پہنچے تو یہ دیکھا کہ آپ ﷺ بیٹھے ہوئے ہیں۔ مگر خوف و ہراس سے چہرہ زرد اور اداس ہے، حلیمہ کے شوہرنے انتہائی مشفقانہ لہجے میں پیار سے چمکار کر پوچھا کہ بیٹا! کیا بات ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ تین شخص جن کے کپڑے بہت ہی سفیداور صاف ستھرے تھے میرے پاس آئے اور مجھ کو چت لٹا کر میرا شکم چاک کرکے اس میں سے کوئی چیز نکال کر باہر پھینک دی اور پھر کوئی چیز میرے شکم میں ڈال کرشگاف کو سی دیالیکن مجھے ذرہ برابر بھی کوئی تکلیف نہیں ہوئی۔[4]
پہلا فرشتہ آپ کے پاس اسی بادیہ بنو سعد میں ہی آیا تھا[5] اس بات پر اہل سیر متفق ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺتشریف لائے بادیہ نبی سعد میں تو ان کے حالات انتہائی خراب تھے لیکن آپ کے آتے ہیں خیر وبرکت نے یہاں کا رخ کر لیا [6]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ فى رحاب البيت العتيق، محيى الدين أحمد امام
- ↑ الرسولﷺ في الدراسات الاستشراقیہ المنصفہ،محمد شريف الشيباني
- ↑ المختصر في أخبار البشر،مؤلف: أبو الفداء عماد الدين إسماعيل،ناشر: المطبعہ الحسينيہ المصریہ
- ↑ صحیح مسلم باب الاسراء برسول اللہﷺ
- ↑ شرح صحيح البخاري عبد الكريم الخضير
- ↑ فقہ السيرة النبویہ مع موجز لتاريخ الخلافۃ الراشدة،مؤلف: محّمد سَعيد رَمضان البوطی،ناشر: دار الفكر دمشق