مندرجات کا رخ کریں

الباطن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

الباطن اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں میں سے ایک نام ہے۔

  • الباطن کے معنی ہیں ہر چیز کے باطن کو جاننے والا ۔
  • اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
  • هُوَ الْاَوَّلُ وَالْاٰخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ ۚ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيْمٌ
  • وہ (اللہ) اول بھی ہے آخر بھی ہے ظاہر بھی ہے باطن بھی ہے اور وہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے۔ (الحدید:3)
  • اور الباطن سے اس حقیقی معرفت کی طرف اشارہ ہے جس کے متعلق حضرت ابوبکر نے فرمایا ہے ۔ اے وہ ذات جس کی معرفت کی انتہا اس کی معرفت سے در ماندگی ہے ) بعض نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنی آیات دولائل قدرت کے لحاظ سے ظاہر ہے اور باعتبار ذات کے باطن ہے ۔ اور بعض نے کہا کہ الظاہر سے اس کا تمام اشیاء پر محیط ہونا مراد ہے اور اس اعتبار سے کہ وہ ہمارے احاطہ اور اک میں نہیں آ سکتا الباطن ہے ۔ چنانچہ فرمان الہی ہے ۔ لا تُدْرِكُهُ الْأَبْصارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الْأَبْصارَ [ الأنعام/ 103] وہ ایسا ہے کہ ) نگاہوں کا اور اک کر سکتا ہے ۔ [1]
  • اللہ باطن ہے کہ ا س نے ہر چیز کا احاطہ کیا ہوا ہے۔ حتی کہ ہر چیز کے ،اپنی ذات سے بھی زیادہ قریب ہے۔ تمام مخلوقات اس کی مٹھی میں ہیں ساتوں آسمان اور ساتوں زمینیں اس کے ہاتھ میں رائی کے دانے کے برابر ہیں۔ [2]

حوالہ

[ترمیم]
  1. مفردات القرآن امام راغب اصفہانی ،الحدید:3
  2. الوجیز فی شرح اسماء اللہ الحسنیٰ ۔محمد الکوسی الکویتی
اسماء الحسنیٰ
اللہالرحمٰنالرحیمالملکالقدوسالسلامالمؤمنالمہیمنالعزیزالجبارالمتکبرالخالقالباریالمصورالغفارالقہارالوہابالرزاقالفتاحالعلیمالقابضالباسطالخافضالرافعالمعزالمذلالسمیعالبصیرالحکمالعدلاللطیفالخبیرالحلیمالعظیمالغفورالشکورالعلیالکبیرالحفیظالمقیتالحسیبالجلیلالکریمالرقیبالمجیبالواسعالحکیمالودودالمجیدالباعثالشہیدالحقالوکیلالقویالمتیناولیالحمیدالمحصیالمبدیالمعیدالمحییالممیتالحیالقیومالواجدالماجدالواحدالصمدالقادرالمقتدرالمقدمالمؤخرالاولالآخرالظاہرالباطنالوالیالمتعالالبرالتوابالمنتقمالعفوالرؤفالمقسطالجامعالغنیالمغنیالمانعالضارالنافعالنورالہادیالبدیعالباقیالوارثالرشیدالصبورمالک الملکذو الجلال و الاکرام
یہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے ناموں کی فہرست ہے