اشور بنی پال
اشور بنی پال | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(نامعلوم میں: Aššur-bāni-apli) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 685 ق مء [1] نینوا |
||||||
وفات | سنہ 631 ق مء نینوا |
||||||
شہریت | اشوریہ | ||||||
اولاد | اشور ایتیل ایلانی | ||||||
والد | آسرحدون | ||||||
مناصب | |||||||
بادشاہ جدید آشوری سلطنت | |||||||
برسر عہدہ 668 ق.م – 626 ق.م |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | مقتدر اعلیٰ | ||||||
درستی - ترمیم |
اشور بنی پال(نو اشوری میخنی: ، Aššur-bāni-apli، بمعنی: ”آشور ولی عہد کا خالق ہے“)،اشوریہ کا بادشاہ تھا۔ بابل، مصر، (جنوب مغربی ایران) فلسطین اور شام کا فاتح۔ 650 ق م میں مصر اس کے قبضے سے نکل گیا۔ لیکن 648ء میں اس نے بابل کی بغاوت کو سختی سے کچل دیا۔ اس نے اپنے عہد میں عالی شان مندر اور محل تعمیر کرائے۔ علما و فضلا کا سر پرست تھا۔ اشوریہ کے درالحکومت نینوا میں اس نے ایک عظیم کتب خانہ(لائبریری) کی بنیاد رکھی جو اس عہد کا انمول علمی خزانہ تھا۔ جس میں ایک اندازے کے مطابق دس سے پچیس ہزار تک الواح سفالی(مٹی کی تختیوں ) پرلکھا تحریری مواد تھا جس کا کچھ حصہ اب برٹش میوزیم میں محفوظ ہے۔ اس کی وفات کے بعد اہل بابل نے 612 ق م مدائن اور فارس کے لوگوں کی مدد سے نینوا پر چڑھائی کی اور اس کی اینٹ سے اینٹ بجادی۔ شہر کی تمام آبادی موت کے گھاٹ اتار دی گئی۔ اس کے بعد سلطنت اشوریہ حرف غلط کی طرح مٹ گئی۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]ویکی ذخائر پر اشور بنی پال سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana — گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0005808.xml — اخذ شدہ بتاریخ: 4 اکتوبر 2021